اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،
انقلاب یمن کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے انصاراللہ کے رکن اور یمن کی سیاسی کونسل کے سابق سربراہ صالح علی
الصماد کی شہادت کی برسی پر اپنے خطاب میں کہا کہ شہید صالح الصماد کی کوششیں،
مجاہدتیں اور جانفشاانیاں قابل تحسین ہیں۔
یاد رہے کہ یمن کی سیاسی کونسل کے سربراہ صالح
الصماد سعودی قیادت میں یمن کے خلاف جارحیت کے دوران، جارح اتحاد کے فضائی حملے میں شہید ہوگئے تھے۔
رہبر انصاراللہ نے اپنے خطاب میں، حماس کے فوجی
بازو القسام بریگیڈ کے شہید کمانڈر انچیف محمد الضیف کی شہادت پر تعزیت پیش کی اور
کہا: شہید الضیف مثالی سپہ سالار تھے اور غاصب صہیونی ریاست کے خلاف آپریشن طوفان الاقصی
میں القسام بریگیڈ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔
سید عبدالمک الحوثی نے کہا کہ ہم دینی فریضے کے
تحت غزہ کے عوام کی حمایت اور مدد کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ اور صہیونی ریاست غزہ پر
حملے کے وقت فلسطینی مقاومت کے خاتمے کو اپنا بنیادی مقصد بتایا تھے لیکن وہ ناکام
رہے۔
الحوثی نے کہا کہ دشمن غرب اردن پر جارحیت کرکے
غزہ میں اپنی شکست کی تلافی کی ناکام کوشش کررہا ہے۔
انصاراللہ یمن کے رہبر نے کہا کہ ہمارے دشمن، کینہ
پرور، لالچی اور وحشی ہیں اور انتہائی بہیمانہ جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران نے غزہ پر وحشیانہ حملوں
کے دوران محاذ مقاومت کی حمایت میں نمایاں ترین کردار ادا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دشمن غزہ میں کامیاب
ہوجاتا تو دیگر پڑوسی ملکوں پر بھی حملہ
کرتا۔
سید عبدالملک الحوثی نے کہا کہ مغرب صہیونی ریاست
کے ساتھ کھڑا ہے اس لئے امت اسلامیہ کو فلسطین کے محاذ مقاومت کے ساتھ کھڑا ہونا
چاہئے۔
انصاراللہ یمن کے رہبر نے غزہ اور لبنان میں جنگ
بندی پر مکمل عمل درآمد پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ آگر دشمن نے غزہ اور لبنان میں
جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو یمن دوبارہ جارح دشمن کو جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار
ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
